'ہیڈ فیکلٹی آف ویٹرنری اینڈ اینمل سائنسز ڈاکٹرکمال شاہ ، ڈائریکٹر سٹوڈنٹس آفیئر ڈاکٹر نافد خان، وینسم کالج کی فی میل سیکشن کی ہیڈ میڈم عارفہ رانی،قائداعظم کیمپس کے آئی ٹی انچارج ڈاکٹر مدثر، پی آر او راجہ عالم زیب سمیت یونیورسٹی وینسم کالج کے اساتذہ، اور طلباء کی بڑی تعداد موجود تھی۔ تقریب میں طلباء کی کشمیراور کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے حوالے سے تقاریر کیں جبکہ بچوں نے خصوصی ٹیبلوپیش کرکے شرکاء کو آبدیدہ کر دیا۔تقریب میں تلاوت کلام پاک کے فرائض حافظ ذکی الرحمن نے ادا کئے جبکہ نعت رسول مقبول ۖ ضیاء الرحمن نے پڑھی جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض قاری عنایت اللہ عثمانی نے ادا کئے اور کشمیر عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ملی نغمہ عائشہ نے پیش کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل وینسم کالج ڈاکٹر فتح خان کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ کی خصوصی ہدایت پر کشمیر ڈے کے حوالے سے تقریب کا اہتمام کیا جا رہا ہے جس کا مقصد عالمی انسانی حقوق کی تنظیم ، عالمی میڈیا اور اقوام متحدہ کو یہ باور کروانا ہے کہ کشمیر میں ہونے والے ظلم پر ان کی مجرمانہ خاموشی سوالیہ نشان ہے کیا کشمیر اورفلسطین سمیت دیگر مسلم ممالک جہاں پر انسانی حقوق کی پامالی اور ظلم و بربریت کا بازار گرم ہے وہاں پرکیوں اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں اور خصوصا عالمی میڈیا خاموش ہو جاتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی مودی سرکاریہ سن لے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور ہندوستان ہماری بہنوں کی عزتوں کی پامالی کررہا ہے ہمارے نوجواں پر ظلم کرکے شہید کررہا ہے اوریہ تکلیف صرف کشمیریوں پر نہیں بلکہ پاکستان کے ہر بوڑھے ،نوجوان، مردو خواتین اور بچوں کے دلوں پر چوٹ دینے کے متراد ف ہے جو ہم کبھی برداشت نہیں کریں گے اور انشاء اللہ ایک دن آئے گا جب مودی سرکاری تیرا باپ بھی دے گا آزادی کیونکہ یہ کشمیر اور کشمیرعوام کا حق ہے اور حق اللہ پاک ضرور دیتے ہیں یہ ہمارا ایمان ہے ۔ تقریب سے ڈاکٹر اللہ نور، ریاض احمد بیٹنی ، ڈاکٹر کمال شاہ، میڈم عارفہ رانی نے اپنے مشترکہ خطاب میں کہا کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں ظلم و تشدد کی مخالفت کرتے ہیں جبکہ دنیا کے تمام مذاہب ظلم اور سختی سے منع کرتے ہیں اور امن و سکون کا درس دیتا ہے مگر ہندوستان کونسے مذہب کا پیرو کار ہے کہ ایک طرف تو ترقی یافتہ اور امن پسند ملک کا نعرہ لگاتا ہے جبکہ دوسری جانب کشمیر اور کشمیر عوام پر ظلم وبربریت کی انتہاء کئے ہوئے بھارتی فوجیوں ہماری کشمیری بہنوں کی عزت پامال کررہے ہیں ہمارے نوجوان کو شہید کررہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ میں ایک قرارداد منظورہو ئی کہ کشمیرکے فیصلے کا حق صرف اور صرف کشمیری عوام کو ہے مگر افسوس ہے کہ آج تک اقوام متحدہ اس پر عمل درآمد نہیں کرا سکی اورہندوستان لگاتار کشمیر میں درازندگی کرکے اقوام متحدہ کی قرارداد کی کھلا کھلا خلاف ورزی کررہا ہے ۔ مقررین کا مزید کہنا تھاکہ ہم کشمیر ، فلسطین اور دیگر اسلامی ممالک جہاں پر بے حق ظلم، زیادتی اور تشددجاری ہے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں کیا اقوام متحدہ سمیت ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور عالمی میڈیا کو ان ممالک میں ظلم ہوتا نظر نہیں آتا ان کی مجرمانہ خاموشی سوالیہ نشان ہے ؟دنیا میں قیام امن کیلئے ان اداروں کو اپنا مثبت کردارادا کرنا ہوگا ۔ مقررین نے مزید کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن میں سب سے پہلے گومل یونیورسٹی اور وینسم کالج نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے پروگرام کرکے یہ ثابت کر دیا کہ گومل یونیورسٹی کے وائس چانسلر سمیت تمام انتظامیہ، اساتذہ، افسران، ملازمین اور طلباء اپنے کشمیریوں بہن اور بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔تقریب میں نایاب کرن، شفا سکندر، آمنہ خان، دائود خان بیٹنی، عبداللہ حفیظ، محمد نافع، صفی الرحمن، عنصر کمال، صاحبزادہ محمد حسن، عبداللہ گل نے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے تقریرکیں۔ تقریب کے اختتام پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک واک کا بھی اہتمام کیاگیا۔ تقریب میں ڈائریکٹر ایڈمیشن ریاض احمد بیٹنی نے وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ کی طرف سے طلباء میں نقد انعامات بھی تقسیم کئے۔

Continue